لاہور:(ویب ڈیسک) پنجاب کی یونین کونسلوں کے ہزاروں نائب قاصد 16 سال سے ترقیوں سے محروم ہیں ۔اس حوالے سے سیکرٹری ریگولیشن کو بھجوائی گئی سمری سرد خانے میں ڈال دی گئی ہے۔نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کے زیر التواء ترقیوں کے کیسیز جلد فائنل کرنے کے احکامات بھی نظر انداز کر دیئے گئے ہیں ۔محکمہ بلدیات بھی اس حوالے سے سرد مہری کا مظاہرہ کر رہا ہے۔یونین کونسلوں میں نائب قاصدوں کی1784 خالی اسامیوں پر بھرتیاں بھی بیورو کریسی کے روایتی تاخیری حربوں کی نذر ہو چکی ہیں ۔سابق وزیر اعلی چوہدری پرویز الہی کی طرف سے ان خالی اسامیوں پر بھرتیوں کے احکامات جاری کئے گئے تھے لیکن محکمہ بلدیات کی سست روی اور عدم دلچسپی کے باعث پنجاب کی 4015 یونین کونسلوں میں سیکرٹریز اور نائب قاصدوں کی خالی اسامیوں پر بھرتیاں ممکن نہ ہو سکیں۔پنجاب میں یونین کونسلوں کی تعداد 3464 سے 4015 ہونے کے باوجود عملہ کی تعداد کم ہوئی ہے ۔پنجاب میں مجموعی طور پر 3750 نائب قاصد 16 سال سے ترقیوں کے منتظر ہیں ان میں سے 500 کے غریب گریجویٹ ہیں جبکہ 350 کی ترقیوں کے کیس تیار ہیں جو سیکرٹری ریگولیشن کی طرف سے وزیر اعلی کو سمری نہ بھجوانے کے باعث انتظار کی سولی پر لٹک رہے ہیں ۔ یہ بات اہم ہے کہ دیگر محکمہ میں ہر تین سال بعد تعلیم یافتہ نائب قاصد جونیئر کلرک پرموٹ ہو رہے ہیں ۔جن میں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے ملازمین بھی شامل ہیں ۔اسی محکمہ کی طرف سے 2018 میں یونین کونسلوں کے سیکرٹریز کی اسامیوں کو آپ گریڈ کیا جا چکا ہے۔جن کو گریڈ 7 سے 11 اور گریڈ 11 سے 14 میں ترقی دی جا چکی ہے۔صرف یونین کونسلوں کے درجہ چہارم کے ملازمین سے سوتیلی ماں سا سلوک ہو رہا ہے۔
اشتہار
مقبول خبریں
نیوز لیٹر میں شمولیت
تازہ ترین خبریں روزانہ اپنے میل باکس میں حاصل کرنے کے لیے ہمارے نیوز لیٹر میں سبسکرائب کریں۔ بے فکر رہیں، ہمیں بھی سپیمنگ سے نفرت ہے!
اشتہار
مزید پڑھیں
اشتہار
مقبول خبریں
نیوز لیٹر میں شمولیت
تازہ ترین خبریں روزانہ اپنے میل باکس میں حاصل کرنے کے لیے ہمارے نیوز لیٹر میں سبسکرائب کریں۔ بے فکر رہیں، ہمیں بھی سپیمنگ سے نفرت ہے!